Translated from the English to the Urdu by Jayant Parmar
اُردو ترجمہ : جینت پرمار
ہم سوچتے ہیں کچرے کے بارے میں کریک کے کنارے چلتے ہوئے اور ہمارے
لڑکھڑاتے قدم جنگلی گھاس کے درمیان سے گزرتے ہیں اور ہم باتیں کرتے ہیں
بچّے ، شوہر اور بیویوں کے بارے میں ، وہ جو کھو گیا ہے
اور کبھی واپس ملنے والا نہیں اور جو ہمارے پاس ہے ، جو کبھی کھونے والا نہیں ہے
اور ہم باتیں کرتے ہیں فٹ بال کی اور کیوں اُسے چاہتے ہیں اور کیوں اُس سے
نفرت کرتے ہیں اور ہم فن کی باتیں کرتے ہیں، گیت گاتے اور نظم گنگناتے
رہتے ہیں اور ہم ساحل پر لوگوں سے ملتے ہیں، جو سانپوں کو کچلتے اور
خرگوش کے پیچھے بھاگتے اپنے کتوں سے پیار کرتے اور اپنے بچوں کو کھینچ کر لے جاتے ہیں ۔
ایک ساتھ بیٹھ کر ناشتہ بانٹتے ہیں اور اپنے بچّوں کے
بارے میں زیادہ باتیں کرتے ہیں اور فکر کرتے ہیں موسم کی اور اُن
لوگوں سے ملتے ہیں جو زمیں کو آگ لگاتے ہیں اِس اُمید میں کہ زمیں نرم ہوگی،
اور دھوپ ڈھلتے ہی کہتے ہیں ’الوداع‘ یہ جانتے ہوئے کہ ہمیں کچھ کرنا باقی ہے،
یہ کبھی نہ سمجھتے ہوئے کہ وہ کچھ کیا ہو سکتا ہے اور دِن ڈھلتے ہی تارے
نکل آتے ہیں ہم میں اُمید کی کرن لے کر ، ہمارے لئے صرف ایک ہی سوغات ہے ،
ہم جو کر سکتے ہیں، اور جو صرف یہی کر سکتے ہیں ، تو ، مَیں اور بچّے اور کتے ،
سانس لینا اور سانس نکالنا – باربار
Tony Birch is a renowned academic, author and educator of Aboriginal, West Indian and Irish descent. He is the inaugural recipient of the Bruce McGuinness Fellowship at Victoria University, named for one of Victoria's most respected Aboriginal elders and a long-time activist in the struggle for Aboriginal justice. His research looks into first-hand testimonies from explorer and settler diaries and other historic records housed in various archives. He also plans to visit the University of British Columbia to conduct comparative research on the topic of climate change with some of Canada's First People. Birch is also a highly respected novelist, authoring Shadowboxing, Blood (shortlisted for the 2012 Miles Franklin Award) and The Promise (shortlisted for the 2014 Victorian Premier's Literary Award).
Jayant Parmar is a bi-lingual poet who writes in Gujarati and Urdu. He is a recipient of the Sahitya Akademi Award in Urdu for his collection of poems
Pencil aur doosri nazmein. Parmar is also a calligrapher and an illustrator. He usually illustrates and designs his books himself. His poetry has been translated into many languages and appears in university syllabi in India. Parmar has published several collections of poetry in Urdu, the latest titled
Giacometti ke sapne.